کمپیوٹر کی اقسام

                                                                   


                                    

                                  کمپیوٹر سے پہلے کے حسابی آلات

  • اباکس (c. 2400 قبل مسیح): اباکس قدیم دور کا ایک حسابی آلہ تھا جو بنیادی حسابات کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ اس میں موتیوں یا پتھروں کا استعمال ہوتا تھا جو اعداد کی نمائندگی کرتے تھے۔
  • اینٹیکیتھیرا میکانزم (c. 100 قبل مسیح): یہ ایک قدیم یونانی میکانیکی آلہ تھا جو فلکیاتی پوزیشنز اور سورج چاند کے گرہن کی پیش گوئی کے لیے استعمال ہوتا تھا۔

2. میکانیکی دور (1600–1800)

  • پاسکالین (1642): بلیز پاسکل نے پہلا میکانیکی ایڈیٹنگ مشین تیار کیا تھا جو سادہ حسابی عملیات انجام دیتی تھی۔
  • لیبنیز کا اسٹیپ ریکنر (1672): گوٹفریڈ ولیم لیبنیز نے ایک ایسا آلہ بنایا جو ضرب، تقسیم اور جمع کے ساتھ ساتھ مزید حسابی کاموں کو بھی انجام دے سکتا تھا۔
  • چارلس بیبیج (1830s): چارلس بیبیج کو "کمپیوٹر کا باپ" کہا جاتا ہے، کیونکہ اس نے ڈیفرنس انجن ڈیزائن کیا تھا جو ایک میکانیکی کیلکولیٹر تھا۔ بعد میں، اس نے اینالیٹیکل انجن تیار کیا، جو جدید کمپیوٹروں کے لیے ایک پیش رو سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ پنچڈ کارڈز کی مدد سے پروگرام کیا جا سکتا تھا۔

3. ابتدائی الیکٹرانک کمپیوٹر (1930s–1940s)

  • ایلن ٹیورنگ (1936): ایلن ٹیورنگ نے ٹیورنگ مشین پر کام کیا جس نے حساب کتاب اور الگورڈمز کے تصورات کی بنیاد رکھی، جو کمپیوٹر سائنس کے لیے اہم بن گئے۔
  • کونراڈ زوس (1936–1938): کونراڈ زوس نے Z3 تیار کیا، جو دنیا کا پہلا پروگرام ایبل ڈیجیٹل کمپیوٹر تھا۔
  • کولوسس (1943): کولوسس کو ٹامی فلاورز اور ان کے ساتھیوں نے دوسری جنگ عظیم کے دوران انکرپٹڈ پیغامات کو توڑنے کے لیے تیار کیا تھا، اور یہ ایک پروگرام ایبل ڈیجیٹل کمپیوٹر تھا۔
  • اینی ای سی (1945): الیکٹرانک نیومریکل انٹیگریٹر اینڈ کمپیوٹر، اینی ای سی تھا جو ایک جنرل پرپز الیکٹرانک کمپیوٹر تھا اور پیچیدہ حسابات کرنے کے لیے استعمال ہوتا تھا۔

4. جدید کمپیوٹر کا آغاز (1950s–1960s)

  • یونیواک (1951): یونیواک، یونیورسل آٹومیٹک کمپیوٹر، تھا جو تجارتی طور پر کامیاب کمپیوٹر تھا اور کاروبار اور حکومت کے مختلف کاموں کے لیے استعمال ہوتا تھا۔
  • آئی بی ایم 701 (1952): آئی بی ایم کا پہلا الیکٹرانک کمپیوٹر آئی بی ایم 701 تھا جو سائنسی حسابات کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
  • انٹیگریٹڈ سرکٹس (1958): انٹیگریٹڈ سرکٹ کی ایجاد نے کمپیوٹروں کو مزید چھوٹا، تیز اور قابل اعتماد بنایا۔

5. مائیکروپروسیسر انقلاب (1970s)

  • انٹیل 4004 (1971): انٹیل کا 4004 مائیکروپروسیسر دنیا کا پہلا مائیکروپروسیسر تھا، جس نے ذاتی کمپیوٹر کے دور کا آغاز کیا۔
  • الٹیر 8800 (1975): الٹیر 8800 کو پہلا ذاتی کمپیوٹر سمجھا جاتا ہے، جس میں انٹیل 8080 مائیکروپروسیسر استعمال کیا گیا تھا اور اسے شوقیہ افراد خود بنا سکتے تھے۔
  • ایپل I (1976): اسٹیو جابز اور اسٹیو ووزنیاک نے ایپل I بنایا، جو ایک مکمل طور پر اسمبل شدہ سرکٹ بورڈ کے ساتھ آیا اور ابتدائی ذاتی کمپیوٹروں میں شامل تھا۔
  • ایپل II (1977): ایپل II ایک کامیاب ذاتی کمپیوٹر تھا جس میں رنگین گرافکس اور اوپن آرکیٹیکچر کی خصوصیت تھی۔

6. ذاتی کمپیوٹر کا دور (1980s–1990s)

  • آئی بی ایم پی سی (1981): آئی بی ایم نے اپنا پہلا ذاتی کمپیوٹر آئی بی ایم 5150 متعارف کرایا، جس نے مستقبل کے پی سی کا معیار قائم کیا۔
  • مائیکروسافٹ MS-DOS (1981): مائیکروسافٹ کا MS-DOS آئی بی ایم پی سی کے لیے آپریٹنگ سسٹم بن گیا اور کئی سالوں تک مارکیٹ پر غالب رہا۔
  • ایپل میکینٹوش (1984): ایپل نے میکینٹوش متعارف کرایا، جو گرافیکل یوزر انٹرفیس (GUI) اور ماؤس کے ساتھ آیا، جس نے کمپیوٹرز کو زیادہ صارف دوست بنا دیا۔
  • ونڈوز (1985): مائیکروسافٹ نے ونڈوز کا پہلا ورژن جاری کیا، جو MS-DOS کا گرافیکل ایکسٹینشن تھا اور بعد میں ذاتی کمپیوٹر مارکیٹ پر چھا گیا۔
  • انٹرنیٹ کا آغاز (1990s): 1990 کی دہائی میں ورلڈ وائڈ ویب کے آغاز نے کمپیوٹرز کے استعمال کے انداز کو بدل دیا، اور دنیا بھر میں ایک عالمی نیٹ ورک کی تخلیق ہوئی۔

7. انٹرنیٹ کا دور اور موبائل کمپیوٹنگ (2000s–موجودہ)

  • براڈبینڈ انٹرنیٹ (2000s): 2000 کی دہائی میں ڈائل اپ سے براڈبینڈ انٹرنیٹ میں تبدیلی آئی جس نے انٹرنیٹ کی رفتار کو بہت تیز کر دیا۔
  • اسمارٹ فونز (2007–موجودہ): 2007 میں ایپل نے آئی فون متعارف کرایا، جس نے موبائل کمپیوٹنگ کو ایک نئی شکل دی، جو فون، میوزک پلیئر اور کمپیوٹر کی خصوصیات کو یکجا کرتا تھا۔
  • کلاؤڈ کمپیوٹنگ (2000s–موجودہ): کلاؤڈ کمپیوٹنگ نے لوگوں کو ڈیٹا ذخیرہ کرنے اور رسائی حاصل کرنے کے طریقے کو تبدیل کیا، جس میں کمپیوٹنگ کی بیشتر انفراسٹرکچر دور دراز سرورز پر منتقل ہو گئی۔
  • مصنوعی ذہانت اور کوانٹم کمپیوٹنگ (2010s–موجودہ): مصنوعی ذہانت (AI) اور کوانٹم کمپیوٹنگ میں ترقی نے مختلف صنعتوں میں انقلاب برپا کیا ہے۔

اہم ترقیات اور رجحانات

  • مائیکروپروسیسر اور مورز کا قانون: مورز کا قانون کے مطابق، مائیکروپروسیسر چپ پر ٹرانزسٹرز کی تعداد ہر دو سال میں دوگنا ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں کمپیوٹرز تیز، چھوٹے اور سستے ہوتے جا رہے ہیں۔
  • گرافیکل یوزر انٹرفیس (GUI): گرافیکل یوزر انٹرفیس (GUI) جیسے ونڈوز اور میک او ایس نے کمپیوٹرز کو زیادہ صارف دوست بنایا۔
  • اوپن سورس تحریک: اوپن سورس سافٹ ویئر جیسے لینکس اور اپاچی ویب سرور نے انٹرنیٹ اور سافٹ ویئر انڈسٹری کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔

مستقبل کی جھلکیاں

  • AI اور آٹومیشن: کمپیوٹرز کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہو گا، اور مصنوعی ذہانت (AI) مختلف صنعتوں کو بدل دے گی۔
  • کوانٹم کمپیوٹنگ: کوانٹم کمپیوٹرز ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں، لیکن یہ وہ مسائل حل کر سکیں گے جو روایتی کمپیوٹرز کے بس سے باہر ہیں۔
  • انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT): سمارٹ ڈیوائسز کی بڑھتی ہوئی تعداد آپس میں جڑ کر کمپیوٹرز کو ہمارے روزمرہ کے کاموں میں مزید شامل کر دے گی۔

مجموعی طور پر، کمپیوٹر کی تاریخ مسلسل جدت کی کہانی ہے، جس میں ویژنری مفکرین، ٹیکنالوجی کی ترقی اور سماجی ضروریات نے اہم کردار ادا کیا۔                                                                                                                     

Comments

Post a Comment

Popular Posts